**عيد کی تکبیریں (Eid Ki Takbeer): طریقہ، اہمیت اور تفصیل**
عیدین (عید الفطر اور عید الاضحیٰ) کی نماز میں **تکبیراتِ تشریق** یا **تکبیراتِ عید** پڑھنا سنت مؤکدہ ہے۔ یہ تکبیریں نمازِ عید کی رکعتوں میں اضافی تکبیروں کے ساتھ ساتھ عید کے دنوں میں بھی پڑھی جاتی ہیں۔
**تکبیر کا متن اور ترجمہ**
**عربی متن**:
**اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، لَا إِلٰهَ إِلَّا اللَّهُ، وَاللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، وَلِلَّهِ الْحَمْدُ**
**اردو ترجمہ**:
“اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، اور اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے، اور تمام تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں۔”
**تکبیر پڑھنے کا وقت**
1. **عید الفطر**:
– مغرب سے عید کی نماز تک (شوال کا چاند نظر آنے کے بعد)۔
– گھروں، بازاروں، اور نمازِ عید کے لیے جاتے ہوئے بلند آواز سے تکبیریں پڑھنا سنت ہے۔
**نمازِ عید میں تکبیرات کا طریقہ**
نمازِ عید کی دو رکعتوں میں **اضافی تکبیریں** یوں پڑھی جاتی ہیں:
1. **پہلی رکعت**:
– تکبیرِ تحریمہ (“اللہ اکبر” کہہ کر نماز شروع کریں)۔
– امام کے بعد **3 اضافی تکبیریں** (ہر تکبیر پر ہاتھ اٹھائیں اور چھوڑ دیں)۔
– پھر سورۃ الفاتحہ اور کوئی سورت پڑھی جاتی ہے۔
2. **دوسری رکعت**:
– رکوع میں جانے سے پہلے **3 اضافی تکبیریں**۔
– باقی نماز عام نماز کی طرح پوری کریں۔
**تکبیرات کی اہمیت**
– **فریضہ یاددہانی**: اللہ کی عظمت کو اجاگر کرنا اور اس کی وحدانیت کا اعلان۔
– **اجتماعیت کی علامت**: تمام مسلمان ایک آواز میں اللہ کی بڑائی کا اقرار کرتے ہیں۔
– **شکرانے کا اظہار**: رمضان کے روزوں یا قربانی کی تکمیل پر اللہ کا شکر۔
**عید الفطر vs عید الاضحیٰ کی تکبیرات میں فرق*
نکات | عید الفطر عید الاضحیٰ |
|———————-|——————————|——————————–|
| **تکبیر کا وقت** | چاند نظر آنے سے نمازِ عید تک | 9 ذی الحجہ کی فجر سے 13 ذی الحجہ کی عصر تک |
| **تکبیر کا حکم** | سنت | واجب (ہر فرض نماز کے بعد) |
| **تکبیر کی جگہ** | گھر، بازار، عیدگاہ | صرف نماز کے بعد |
**اکثر پوچھے جانے والے سوالات**
1. **کیا خواتین کو تکبیریں پڑھنی چاہئیں؟**
– جی ہاں، لیکن آواز کو بلند کرنے کی بجائے آہستہ پڑھیں۔
2. **اگر کوئی تکبیر بھول جائے تو کیا کرے؟**
– سجدۂ سہو کر لے، نماز درست ہو جائے گی۔
3. **تکبیرات میں ہاتھ اٹھانے کا طریقہ؟**
– ہر تکبیر پر کانوں تک ہاتھ اٹھائیں، جیسے نماز شروع کرتے وقت۔
**حدیث کی روشنی میں**:
> “رسول اللہ ﷺ عیدگاہ جاتے ہوئے راستے میں بلند آواز سے تکبیریں پڑھتے تھے۔” (ابن ماجہ، کتاب الصلاة)
**عید مبارک!** 🌟
اللہ تعالیٰ ہمیں عید کی برکات کو سمجھنے اور اس کی عظمت کو دل سے قبول کرنے کی توفیق عطا فرمائے