thereligionoftruth.com

قرآن پاک “— مسلمانوں کی الہامی کتاب”

**عنوان: قرآن پاک — مسلمانوں کی الہامی کتاب**

**تعارف:**

 

قرآن پاک اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل کی گئی آخری الہامی کتاب ہے جو پوری انسانیت کے لیے رہنمائی کا سرچشمہ ہے۔ یہ نہ صرف مسلمانوں کے عقائد و عبادات کی بنیاد ہے بلکہ اس کی تعلیمات زندگی کے ہر پہلو میں راہنمائی فراہم کرتی ہیں۔ قرآن کو “کلام اللہ” مانا جاتا ہے، جو فرشتہ جبرائیل کے ذریعے پیغمبرِ اسلام حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ پر 23 سال کے عرصے میں نازل ہوا۔ اس کی حفاظت اور صداقت کو اللہ نے خود ذمہ دار قرار دیا ہے، جس کی وجہ سے آج تک اس کے الفاظ اور معانی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی

 

**الہام کی حقیقت:**

 

قرآن پاک کا لفظ “الہام” اس کی اصل کو واضح کرتا ہے۔ مسلمان اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ قرآن کا ہر لفظ اللہ کی جانب سے ہے، جو براہِ راست انسانیت کی رہنمائی کے لیے نازل کیا گیا۔ یہ محض ایک فلسفیانہ کتاب نہیں، بلکہ ایک عملی دستورِ حیات ہے جس میں عقائد، اخلاقیات، معاشرتی نظام، اور قانون سب کچھ موجود ہے۔ اللہ فرماتا ہے:

**”إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ”** (الحجر:9)

(بے شک ہم نے ہی اس ذکر (قرآن) کو نازل کیا ہے اور ہم ہی اس کے محافظ ہیں۔)

 

**نزولِ قرآن کا عمل:**

قرآن کریم تدریجی طور پر نازل ہوا تاکہ لوگ اسے سمجھ سکیں اور اس پر عمل کر سکیں۔ مکہ اور مدینہ کے دور میں نازل ہونے والی آیات کے مضامین میں تنوع ہے۔ مکّی سورتیں توحید، آخرت، اور اخلاقیات پر مرکوز ہیں، جبکہ مدنی سورتوں میں معاشرتی قوانین، جہاد، اور ریاستی نظام جیسے موضوعات شامل ہیں۔

 

**قرآن کی خصوصیات:**

 

**معجزاتی زبان:** قرآن کا اسلوبِ بیان انسانی تقلید سے ماورا ہے۔ اللہ نے چیلنج دیا کہ کوئی بھی اس جیسی ایک سورت بنا کر دکھائے، مگر آج تک ایسا ممکن نہیں ہوا۔
**حفاظت:** قرآن واحد الہامی کتاب ہے جو زبانی اور تحریری دونوں صورتوں میں مکمل محفوظ ہے۔ لاکھوں حفاظِ قرآن اسے یاد رکھتے ہیں۔

3. **ہمہ گیری:** قرآن صرف عبادات تک محدود نہیں، بلکہ معاشیات، سیاست، خاندانی نظام، اور سائنس جیسے موضوعات پر بھی روشنی ڈالتا ہے۔

 

**انسانی زندگی پر اثرات:**

 

– **عبادات:** نماز، روزہ، زکوٰۃ، اور حج جیسی عبادات قرآن کی تعلیمات پر مبنی ہیں۔

– **اخلاقیات:** صدق، امانت، عدل، اور رحم جیسے اقدار کو قرآن نے مرکزی حیثیت دی ہے۔

– **سماجی انصاف:** یتیموں، مسکینوں، اور غریبوں کے حقوق کو خاص طور پر اجاگر کیا گیا ہے۔

**قرآن اور جدید دور:**

 

آج کے علمی اور تکنیکی دور میں قرآن کی تعلیمات اپنی جامعیت کی وجہ سے ہر چیلنج کا حل پیش کرتی ہیں۔ خاندانی انتشار، مالی استحصال، یا اخلاقی بحران—ہر مسئلے کا جواب قرآن میں موجود ہے۔ مثال کے طور پر سورۃ الرعد میں ارشاد ہے:

**”إِنَّ اللَّهَ لَا يُغَيِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتَّىٰ يُغَيِّرُوا مَا بِأَنفُسِهِمْ”** (13:11).    (بے شک اللہ کسی قوم کی حالت نہیں بدلتا جب تک وہ خود اپنے اندر کی کیفیت نہ بدلے۔)

**اختتام:**

قرآن پاک صرف ایک مذہبی کتاب نہیں، بلکہ مسلمانوں کے لیے ایک کامل ضابطۂ حیات ہے۔ اس کا ہر حکم انسان کی دنیاوی اور اخروی کامیابی کو یقینی بناتا ہے۔ ہمارا فرض ہے کہ ہم قرآن کو سمجھیں، اس پر عمل کریں، اور اس کی تعلیمات کو پھیلائیں۔ اللہ ہمیں قرآن کو اپنی زندگی کا مرکز بنانے کی توفیق دے!

 

**آخری بات:**

 

اگر آپ قرآن کو قریب سے پڑھیں گے تو یہ آپ کے دل و دماغ کو منور کر دے گا۔ اس کی تلاوت بھی عبادت ہے، اور اس پر غور و فکر بھی۔ قرآن ہمارا راہنما ہے — اسے تھامے رکھیں!

**نوٹ:** یہ بلاگ قرآن کی عظمت کو اجاگر کرنے کے لیے لکھا گیا ہے۔ مزید تفصیل کے لیے قرآن کی تفسیروں اور مستند علماء کی تحریروں کا مطالعہ کریں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top